Thursday, September 06, 2012

امیگریشن کے قانون کے لوازمات مکمل کر دیے گئے


روم۔ 28 اگست 2012 ۔۔۔ 15 ستمبر کو کھلنے والی امیگریشن کے قانون کے لوازمات مکمل کر دیے گئے ہیں اور اب جلد اسے شائع کر دیا
 جائے گا ۔ اس قانون میں امیگریشن کے قانون کی تمام تر باریکیاں شامل ہیں جو کہ مالکان کے لیے ضروری تھیں ۔ اٹلی کے تمام وزرا نے اس پر دستخط کر دیے ہیں اور اب چند دنوں میں اسے عوام کے سامنے پیش کر دیا جائے گا ۔ وزارت داخلہ نے کنفرم کر دیا ہے کہ امیگریشن کی درخواستیں 2009 کی طرح انٹرنیٹ کے زریعے جمع کروائی جائیں گی اور یہ سائٹ وزارت داخلہ کی ہو گی ۔ الیکٹرانک فارم میں مالک اور ملازم کی تفصیل بیان کی جائے گی ۔ اس میں مالک کی سالانہ بچت اور کنٹریکٹ کا زکر کیا جائے گا اور مالک لکھے گا کہ وہ اس ملازم کے ٹیکس 3 مہینوں کے لیے جمع کروا چکا ہے ۔ مالک اپنی سالانہ بچت کو اپنی زمہدرای کی بنا پر لکھے گا ۔ یعنی حلفیہ بیان دے گا ۔ اسکے بعد 1 ہزار یورو کا ٹیکس ایک فارم کے زریعے جمع کروایا جائے گا اور اس فارم کا نام F24  ہے ۔ 1 ہزار یورو کا ٹیکس جعع کروانے کے لیے ٹیکسوں کے دفتر’Agenzia delle Entrate ، انپس کے دفتر اور وزارت داخلہ کی انٹرنیٹ کی سائٹ کے زریعے چند دنوں میں ہدایات جاری کر دی جائیں گی ۔ یاد رہے کہ غیر ملکی کی درخواست قبول نہ ہو نے کی صورت میں بھی یہ ایک ہزار کا ٹیکس واپس نہیں کیا جائے گا ۔ ایک شخص یا ایک ادارہ غیر ملکی ورکر کو رکھ سکتا ہے ۔ مالک کی سالانہ بچت یعنی اسکی تنخواہ یا کمائی fatturato30 ہزار یورو ہونی ضروری ہے ۔ وہ مالک جو کہ ایک ڈومیسٹک ورکر کو کام پر رکھے گا ، اسے ڈسکاؤنٹ کی جائے گی ۔ اگر گھر کا مالک صرف ایک کمانے والا ہے تو اس صورت میں اسکی سالانہ بچت 20 یورو سالانہ ہونی چاہئے ، اگر ایک سے زیادہ افراد فیملی میں موجود ہیں تو اس صورت میں 26 ہزار یورو ہونی لازمی ہے ، لازمی بات ہے کہ اگر ایک فیملی ایک سے زیادہ ورکر بھرتی کرے گی تو اسکی سالانہ بچت بھی زیادہ طلب کی جائے گی ۔ آخری 6 مہینوں کےفنڈ کم سے کم  سالانہ بچت کو مدنظر رکھتے ہوئے ادا کیے جائیں گے ۔ اس مقصد کے لیے مالک اور ملازم ملکر ایک حلفیہ بیان یاautocertificazioneدیں گے ۔ امیگریشن حاصل کرنے کے لیے ضروری ہو گا کہ مالک تمام تر ٹیکس پہلے جمع کروائے ورنہ یہ امیگریشن کے لیے درخواست نہیں جمع کروا سکے گا ۔ ان تمام تر تفصیلات کے علاوہ بہتر ہو گا کہ ہم وزرا کے قانون کا انتظار کریں جو کہ چند دنوں میں شائع کیا جا رہا ہے

0 comments: